نظر بداور جادو میں فرق

نظر بد اور جادو کی علامات اور کیفیات بھی فرق ہوتی ہیں اور طریقہ علاج بھی الگ ہے ۔

نظر بد اور جادو کی علامات اور کیفیات بھی فرق ہوتی ہیں اور طریقہ علاج بھی الگ ہے ۔

نظر بد کیا ہے….؟
نظر لگنا،اس نظر یادیکھنے کےعمل کو کہاجاتا ہے جس سے دیکھےجانےوالےکونقصان ہو یاپریشانیوں کاسامناکرناپڑے۔ صرف ہمارے معاشرے میں ہی نہیں دنیا کی بہت سی ثقافتوں میں یہ خیال ہےکہ اگر کسی شخص کو کوئی حسد یا نفرت کی نظر سے دیکھے تو پہلے شخص پر اس کے منفی اثرات پڑ سکتے ہیں، اس عمل کو نظر لگنا کہتے ہیں۔
روائتی مشرقی معاشروں کے ساتھ ساتھ نظرِ بد کا تصور ترقی یافتہ اقوام اور مغربی معاشروں میں بھی موجود ہے اور اس کے علاج کے لیے الگ الگ ثقافتوں میں کئی طریقے اپنائے جاتے ہیں
⚜️ نظر لگ جانے کی وجہ یا حسد ہوتی ہے۔ حسد کہتے ہیں کہ ایک شخص آپ پر اللہ کی طرف سے کی گئی کسی نعمت پر جَلن محسوس کرے اور اس کے دل میں یہ خواہش پیدا ہو کہ آپ سے یہ نعمت چھن جائے اور اس کے پاس چلی جائے۔
حسد ہماری سوسائٹی میں بہت عام ہے بلکہ بعض محققین صوفیاء کا کہنا یہ ہے کہ سالک یعنی اللہ کے رستے پر چلنے والے میں سب سے آخر میں جو بیماری جاتی ہے، وہ حسد کی بیماری ہے۔ اور میری رائے میں تو وہ جاتی بھی نہیں ہے بلکہ جانے کا صرف وہم ہوتا ہے۔ یہ تو اللہ ہی کسی کو بچا لے یا محفوظ رکھے تو رکھے ورنہ اس سے بچنا بہت مشکل ہے۔
بہرحال حسد کا پہلا درجہ یہی ہے کہ دوسرے کی خوبی اور نعمت قبول نہیں ہوتی یا ہضم نہیں ہوتی۔ یعنی ایک شخص کی دوسرے سےلگتی نہیں ہے اور وہ اس کی خوبی سامنے آنے پر اس پر منفی تبصرہ کر دیتا ہے تو یہ حسد کی وجہ سے ہوتا ہے۔
حسد بعض اوقات حد سے بڑھ جائے تو حاسد ایسی نظر سے دیکھتا ہے کہ اس کے منفی جذبات اگلے کو جلا کر رکھ دیں، اسے نظر لگنا کہتے ہیں۔ نظر، حسد سے اگلا درجہ ہے۔
بعض اوقات حاسد کو معلوم نہیں ہوتا کہ اس کی نظر لگ رہی ہے لیکن اکثر اوقات اسے احساس ہو جاتا ہے کہ اس کی نظر لگ گئی ہے۔ اور بعض اوقات تو وہ جانتے بوجھتے بار بار حسد کی نگاہ ڈالتا رہتا ہے اور یہ بہت خطرناک ہوتا ہے۔ اس سےجس سے حسد کیا جا رہا ہو، کو تکلیف اور اذیت پہنچاتا ہے۔
لیکن حسد اور نظر میں ایک اور فرق بھی ہے کہ نظر اپنے کی بھی لگ سکتی ہے۔
⚜️نظر جادو سےزیادہ خطرناک ہےاورعام ہےجادو اور نظر کی اکثر علامات ملتی جلتی ہیں ہاں بعض علامات سے پہچاناجاسکتاہےکہ یہ جادو نہیں نظر ہے
⚜️نظر یاتو کسی کے حسد کی وجہ سے لگتی ہے یا پھر تعجب کی یاد رہے تعجب کی نظر ماں باپ کی بھی لگ جاتی ہے یعنی والدین بھی اگر بچوں کو دعاء نہ دیں تو بچے ان کی نظر کے بھی شکار ہو جاتے ہیں
⚜️ میں ایک ایسے گھرانے کو جانتا ہوں جن کا بچہ والدہ کا دودھ بہت پیتا تھا ایک دن اس کے باپ نے کہا یہ تو ہر وقت ماں ہی کی گود میں چڑٓھا رہتا ہے چھوڑتا ہی نہیں ہے اسی لمحےوہ بچہ ساکت ہوگیاہسپتال لے کے گئے لیکن بچہ کچھ دنوں کے بعد فوت ہوگیا
⚜️۔ صحیح مسلم کی روایت میں ہے کہ “العین حق” یعنی نظر کا لگ جانا حق ہے۔ صحیح مسلم ہی کی ایک اور روایت میں ہے کہ اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت عائشہ رضی اللہ عنہاکوحکم دیتےتھےکہ نظرکادم کیاکریں۔
قرآن مجید کی آیت
“وَمِنْ شَرِّ حَاسِدٍ إِذَا حَسَدَ”
میں جو حاسد کےشر سے اللہ کی پناہ مانگنے کا حکم ہے تو حاسد کےاس شرمیں نظر کالگ جانا بھی شامل ہے اور جب وہ نظر سےبھی کچھ نہ بگاڑسکےتوپھرجادو ٹونے کی طرف جاتاہے کہ اس کی وجہ بھی حسد ہی ہوتا ہے
جوعام طور فیملی کےلوگوں میں ہی پیداہوتاہےکہ فلاں کی بچیوں کےتوبڑےرشتےآرہےہیں اورمیری بیٹی کا نہیں آرہا۔
یافیملی میں کسی کو اچھی ملازمت مل جائے یا بزنس چل پڑے تو دوسرے لوگوں سے برداشت نہیں ہوتا، خاص طور عورتوں میں برداشت کم ہوتی ہے۔
اور پھرہردوسری گلی میں توتعویذ گنڈےوالاعامل بابا بیٹھا ہےجوثواب سمجھ کر یہ کام کردیتاہے کہ جن پر کروانا ہے تو شاید انہوں نے کروانے والوں کا کوئی حق مارا ہوا ہے۔

⚜️یہی وجہ ہے کہ سورۃ الفلق میں حاسد کے ساتھ
“وَمِن شَرِّ النَّفَّاثَاتِ فِي الْعُقَدِ”
یعنی گرہوں میں پھونکیں مارنے والیوں کی شر سے بھی اللہ کی پناہ مانگنے کا حکم دیا گیا ہے۔ تو حسد اور نظر کے علاج کے لیے ایک تو سورۃ الفلق کا سورہ الاخلاص اور سورہ الناس کے ساتھ صبح اور عصر کی نماز کے بعد اور رات سونے سے پہلے تین مرتبہ پڑھنے کا اہتمام کریں۔
دوسرے: یہ ایک روحانی رقیہ شرعیہ ہیں /دَم یعنی دعا یہاں شیئر کی جا رہی ہے، اس کو ہینڈ فری لگا کر سن لیجیے۔

اگر دَم یا دعا کو سنتے وقت رونا آئے، آنکھوں میں پانی آئے، سر بھاری ہو جائے، کانوں میں درد ہو، کان کھچ جائیں یا کھڑے ہو جائیں، نچلے جبڑے کی ہڈی میں درد ہو،کندھوں میں درد اور کھچاؤ پیدا ہو،
دم سنتے وقت یا اس کے بعد بے چینی اور گھبراہٹ پیدا ہو تو آپ کو یقیناً نظر لگی ہوئی ہے۔
اور علاج یہی دم ہے، اکیس دن تک صبح شام سنیں۔
اس کے ساتھ منزل کا اہتمام کریں۔

📌جب آپ یہ روحانی دم سنیں گے، دوبارہ یہی کیفیات پیدا ہوں گی بلکہ شاید پہلے سے زیادہ ہوں۔ تیسری مرتبہ میں اور زیادہ ہو جائیں گی۔ پھر کم ہونا شروع ہو جائیں گی تو مطلب علاج ہو رہا ہے۔
اور شروع میں تکلیف بڑھ کیوں جاتی ہے کہ موم بتی بھی بجھنے سے پہلے ایک مرتبہ بھڑکتی ضرور ہے۔ دم کے علاوہ جو مرضی سنیں جتنا مرضی سنیں، کچھ نہیں ہوگا۔
تودَم اصل میں اینٹی وائرس ہوتا ہے جو خاص قسم کے[روحانی ] وائرس کو پکڑنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہوتا ہے۔

“نظر بد آسیب اور جادو ” سے متعلق ایک روحانی دَم اوپر شئر کیا گیا ہے، اسے ایک مرتبہ ضرور سنیے۔